کولکا تہ، 9 ؍ستمبر(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )کانگریس کے سات ارکان کے ترنمول کانگریس میں شامل ہو جانے سے مرشدآباد ضلع پریشد سے بھی اس کا کنٹرول ختم ہو گیا، جسے پارٹی کے لیے بڑا جھٹکا مانا جا رہا ہے۔ترنمول کانگریس کے سینئر لیڈر اور وزیر ٹرانسپورٹ سویندو ادھیکاری نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایاکہ 70رکنی مرشدآباد ضلع پریشد میں فی الحال 69رکن ہیں، جن میں سے 10رکن ترنمول کانگریس میں شامل ہو گئے ہیں ۔اس سے پہلے ہمارے پاس 29رکن تھے اور اکثریت کے لیے ہمیں 6 اور ارکان کی ضرورت تھی۔اب 39ارکان کے ساتھ اکثریت ہمارے حق میں ہے۔مرشد آباد میں ترنمول کانگریس کے انچارج افسر نے کہا کہ ان کی پارٹی میں شامل ہونے والے 10ارکان میں سے 7 کانگریس، دو سی پی ایم اور ایک آر ایس پی کے ہیں۔اسے کانگریس کے لیے بڑا جھٹکا مانا جا رہا ہے کیونکہ یہ ضلع طویل عرصہ تک پارٹی کا گڑھ سمجھا جاتا تھا۔جب ان سے پوچھا گیا کہ ان کی پارٹی نے دوسری پارٹیوں سے پارٹی تبدیل کروانے کی کوشش کی تو انہوں نے کہا کہ پارٹی سے وابستہ اراکین نے آئینی دفعات کی پیروی کی ہے ۔گزشتہ ماہ ترنمول کانگریس نے کانگریس کے ایک اور مضبوط گڑھ اور مرشدآباد کے ہمسایہ مالدہ ضلع پریشد پر قبضہ کرلیا تھا۔اس وقت کانگریس اور بائیں بازو کی جماعتوں کے 14اراکین وزیر اعلی ممتا بنرجی کی قیادت والی پارٹی میں شامل ہو گئے تھے۔